18 دسمبر 2025 - 16:00
بھارت میں مسلمان خاتون کے حجاب کی بے حرمتی، وزیر اعلیٰ بہار کے خلاف باضابطہ شکایت درج

بھار کے وزیر اعلیٰ کے خلاف پولیس میں باضابطہ طور شکایت درج کردی گئی

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بھارت کے شہر حیدرآباد میں دو مسلمان سماجی کارکنوں نے ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف پولیس میں باضابطہ شکایت درج کرا دی ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ نتیش کمار نے ایک سرکاری تقریب کے دوران مسلمان خاتون ڈاکٹر کے حجاب کی توہین کی۔

یہ واقعہ 15 دسمبر 2025 کو مشرقی بھارت کی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں پیش آیا، جہاں 1200 سے زائد ڈاکٹروں کو تقرری کے احکامات دیے جا رہے تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نتیش کمار ایک مسلمان خاتون ڈاکٹر کے چہرے کے نقاب کی طرف اشارہ کرنے کے بعد اسے نیچے کر دیتے ہیں۔

سماجی کارکن خالدة پروین نے حیدرآباد کے لانگرہاؤس تھانے میں درخواست دیتے ہوئے اس اقدام کو خاتون کی نجی زندگی، انسانی وقار اور مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی اعلیٰ سرکاری عہدے پر فائز شخص کی جانب سے ایسا رویہ بھارتی آئین، بالخصوص مذہبی آزادی اور انسانی وقار کے حق، کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ایک علیحدہ شکایت میں سماجی کارکن لبنی سروت نے عثمانیہ یونیورسٹی پولیس اسٹیشن میں درخواست جمع کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مقدمہ درج کر کے کیس پٹنہ منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی ویڈیو کے وسیع پیمانے پر پھیلنے سے خاتون کی سرعام تذلیل ہوئی ہے، اس لیے تمام ویڈیو شواہد کو محفوظ رکھا جانا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اس واقعے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور متعدد بھارتی شخصیات پہلے ہی شدید ردعمل کا اظہار کر چکی ہیں۔

ان شکایتوں کے بعد ایک بار پھر بھارت میں مسلمانوں، خصوصاً باحجاب خواتین، کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی اور سیاسی شخصیات کے عملی استثنا پر سنجیدہ سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ناقدین کے مطابق یہ واقعات بھارت میں مسلمان اقلیت پر بڑھتے ہوئے منظم دباؤ کی عکاسی کرتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha